Jump to content

کار دیں اس بت کے ہاتھوں ہائے ابتر ہو گیا

From Wikisource
کار دیں اس بت کے ہاتھوں ہائے ابتر ہو گیا
by انعام اللہ خاں یقین
302726کار دیں اس بت کے ہاتھوں ہائے ابتر ہو گیاانعام اللہ خاں یقین

کار دیں اس بت کے ہاتھوں ہائے ابتر ہو گیا
جس مسلماں نے اسے دیکھا وہ کافر ہو گیا

دلبروں کے نقش پا میں ہے صدف کا سا اثر
جو مرا آنسو گرا اس میں سو گوہر ہو گیا

کیا بدن ہوگا کہ جس کے کھولتے جامہ کا بند
برگ گل کی طرح ہر ناخن معطر ہو گیا

آنکھ سے نکلے پہ آنسو کا خدا حافظ یقیںؔ
گھر سے جو باہر گیا لڑکا سو ابتر ہو گیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.