کب غیر نے یہ ستم سہے چپ
Appearance
کب غیر نے یہ ستم سہے چپ
ایسے تھے ہمیں جو ہو رہے چپ
شکوہ تو کریں ہم اس سے اکثر
پر کیا کریں دل ہی جب کہے چپ
سن شور گلی میں اپنی ہر دم
بولا کبھی تم نہ یاں رہے چپ
جب ہم نے کہا نظیرؔ اس سے
ہم رہنے کے یاں نہیں گہے چپ
سوچو تو کبھی چمن میں اے جاں
بلبل نے کیے ہیں چہچہے چپ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |