Jump to content

کس طرح سے گریہ کو نہ ہو طغیانی

From Wikisource
کس طرح سے گریہ کو نہ ہو طغیانی
by قلق میرٹھی
317055کس طرح سے گریہ کو نہ ہو طغیانیقلق میرٹھی

کس طرح سے گریہ کو نہ ہو طغیانی
ہے کشتیٔ دریائے کرم طوفانی
عباس کے شانے بھی گرے مشک کے ساتھ
اے تشنہ لبی اب تو ہو پانی پانی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.