کنکوا بن جاؤں
Appearance
تارا سا لہراؤں
کنکوا بن جاؤں
جب اماں تم آؤ
چھت کو خالی پاؤ
چپ کی چپ راہ جاؤ
سارے میں ڈھنڈواؤ
پھر بھی میں تو نہ آؤں
کنکوا بن جاؤں
ڈور کو جب تم پاؤ
کھینچو اور کھنچواؤ
اور ہنستی بھی جاؤ
اور پھر مجھ کو بلاؤ
تب میں گھر میں آؤں
کنکوا بن جاؤں
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |