Jump to content

کو عمر کہ اب فکر امیری کریے

From Wikisource
کو عمر کہ اب فکر امیری کریے
by میر تقی میر
315045کو عمر کہ اب فکر امیری کریےمیر تقی میر

کو عمر کہ اب فکر امیری کریے
بن آوے تو اندیشۂ پیری کریے
آگے مرنے سے خاک ہوجے اے میرؔ
یعنی کہ کوئی روز فقیری کریے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.