Jump to content

کیا کوفت تھی دل کے لخت کوٹے نکلے

From Wikisource
کیا کوفت تھی دل کے لخت کوٹے نکلے
by میر تقی میر
315037کیا کوفت تھی دل کے لخت کوٹے نکلےمیر تقی میر

کیا کوفت تھی دل کے لخت کوٹے نکلے
ٹکڑے جو ہوئے جگر کے ٹوٹے نکلے
چھاتی جو پھٹی ندان جلتے جلتے
اس میں کے پھپھولے سارے پھوٹے نکلے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.