کیوں کہا یہ کسی سے کیا مطلب
Appearance
کیوں کہا یہ کسی سے کیا مطلب
اسی کہنے سے کھل گیا مطلب
بات پوری نہیں کہی میں نے
کہ وہ طرار لے اڑا مطلب
میں کہے جاؤں تم سنے جاؤ
ایک کے بعد دوسرا مطلب
ہے مرا درد آپ کی راحت
ہے مرے پاس آپ کا مطلب
کبھی کہتا ہوں دل سے خوب کیا
کبھی کہتا ہوں کیوں کہا مطلب
دل میں گھٹ گھٹ کے رہ گئی حسرت
لب پر آ آ کے رہ گیا مطلب
حضرت داغؔ توبہ کرتے ہیں
کاش پورا کرے خدا مطلب
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |