Jump to content

گر عشق سے واقف مرے محبوب نہ ہوتا

From Wikisource
گر عشق سے واقف مرے محبوب نہ ہوتا
by حسرتؔ عظیم آبادی
302876گر عشق سے واقف مرے محبوب نہ ہوتاحسرتؔ عظیم آبادی

گر عشق سے واقف مرے محبوب نہ ہوتا
ہوتا نہ میں مہجور وہ محجوب نہ ہوتا

آفت طلب اپنے جو دل و دیدہ نہ ہوتے
طالب میں ترا تو مرا مطلوب نہ ہوتا

میری سی طرح عشق سے ہوتا کبھی بیتاب
اعجاز نما صبر کا ایوب نہ ہوتا

نامے کا مرے یہ تھا جواب اے مہ نو خط
یہ قاعدۂ قاصد و مکتوب نہ ہوتا

ترغیب وفا کرنا تجھے مجھ پہ روا تھا
گر شیوہ جفا کا ترا مرغوب نہ ہوتا

حسرتؔ نہ اگر اس کا قد و زلف بناتے
دنیا میں کہیں فتنہ و آشوب نہ ہوتا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.