ہم بن غم یار بھی جئے ہیں
Appearance
ہم بن غم یار بھی جئے ہیں
مرنے کے بڑے جتن کئے ہیں
مخفی تجھ سے بھی ہیں غم یار
کچھ وار جو دل نے سہہ لیے ہیں
دل سے بھی چھپا کے ہم نے رکھے
کچھ چاک جو عمر بھر سئے ہیں
کچھ خون وفا سے کچھ حنا سے
کیا رنگ بہار نے لیے ہیں
افسوس ہماری سخت جانی
احباب نے بھی گلے کئے ہیں
گلشن میں عجب ہوا چلی ہے
پھولوں نے ہونٹ سی لیے ہیں
دل باختگی و شعر خوانی
دو کام تو عمر بھر کئے ہیں
کہتے تھے تجھی کو جان اپنی
اور تیرے بغیر بھی جئے ہیں
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |