Jump to content

ہیں قید قفس میں تنگ یوں تو کب کے

From Wikisource
ہیں قید قفس میں تنگ یوں تو کب کے
by میر تقی میر
315021ہیں قید قفس میں تنگ یوں تو کب کےمیر تقی میر

ہیں قید قفس میں تنگ یوں تو کب کے
رہتے تھے گلے ہزار نیچے لب کے
اس موسم گل میں میرؔ دیکھیں کیا ہو
ہے جان کو بے کلی نہایت اب کے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.