Jump to content

ہے تیری ہی کائنات جی میں

From Wikisource
ہے تیری ہی کائنات جی میں
by شیخ قلندر بخش جرات
296731ہے تیری ہی کائنات جی میںشیخ قلندر بخش جرات

ہے تیری ہی کائنات جی میں
جی تجھ سے ہے تیری ذات جی میں

تو نے کیا قتل گو بہ ذلت
سمجھا میں اسے نجات جی میں

کیوں غم یہ مجھی پہ مہرباں ہے
سب شاد ہیں ذی حیات جی میں

اس تنگ دہان کے سخن پر
یاں گزرے ہیں سو نکات جی میں

ہر دم بہ ہزار جلوۂ نو
دیکھوں ہوں تری صفات جی میں

دم آنکھوں میں آ رہا ہے جرأتؔ
گزرے ہے یہ آج رات جی میں

آ جاوے تو حال دل سنا لیں
رہ جائے نہ جی کی بات جی میں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.