Jump to content

ہے رزم سراپا تو زباں اور ہی ہے

From Wikisource
ہے رزم سراپا تو زباں اور ہی ہے
by مرزا سلامت علی دبیر
294967ہے رزم سراپا تو زباں اور ہی ہےمرزا سلامت علی دبیر

ہے رزم سراپا تو زباں اور ہی ہے
اور بین کے مابین بیاں اور ہی ہے
کس درجہ بلند ہے تیری فکر دبیرؔ
کہتی ہے زمیں یہ آسماں اور ہی ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.