Jump to content

یار جب نینوں میں آیا ہو بہ ہو

From Wikisource
یار جب نینوں میں آیا ہو بہ ہو (1920)
by علیم اللہ
304383یار جب نینوں میں آیا ہو بہ ہو1920علیم اللہ

یار جب نینوں میں آیا ہو بہ ہو
جیوں سنا تیوں اس میں پایا ہو بہ ہو

قال کاں ہوتا مقابل حال کے
نور کا سب امر چھایا ہو بہ ہو

مطرب ذاتی اپس کے عشق سوں
تار سرّی کا بجایا ہو بہ ہو

حسن جو رکھتا تھا اپنی ذات میں
سات صفتاں میں دکھایا ہو بہ ہو

جو اتھا مخفی و باطن میں تمام
وہ نکل اپنے سوں پایا ہو بہ ہو

جوں شجر میں تخم حاصل ہے کمال
تیوں علیمؔ اللہ بتایا ہو بہ ہو


This work was published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication.