یار نے ہم کو اگر رسوا کہا اچھا کہا
Appearance
یار نے ہم کو اگر رسوا کہا اچھا کہا
ہم تو رسوا ہیں ہی کیا بے جا کہا اچھا کہا
وصف اس کے حسن کا کلی ہوا کس سے گر
جس کے جتنا فہم میں آیا کہا اچھا کہا
آپ سے جب آپ کو ہم نے ملایا خاک میں
پھر تو جس جس نے جو کچھ چاہا کہا اچھا کہا
یار کے آگے پڑھا یہ ریختہ جا کر نظیرؔ
سن کے بولا واہ واہ اچھا کہا اچھا کہا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |