Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 15
یجر ٹی کونسل میں ہندوستانی شریک تھے اگر ہوتے تو یب
باتیں نفع ہوتی جائیں۔ اب اگر غور سے دیکھا جائے تو صرف بی
ایک بات ہے جس نے اپنی بہت سی شامیں بیدار کرنا سنتان
میں بیجا نهاد کردیا و
بیرست کہو کہ ہماری گونمنٹ نے چھاپہ خانوں میں سولے
گالی اور افترا درجن باتوں سے فتنہ یا سرکشی و قوع میں آوے
اورسب امورات کے چھاپنے کی اجازت دی تھی اور قانوباری
ہونے سے پہلے مشورہ کیا جاتا تھا اور شخص کو اس پر عذرات
پیش کرنے کا نستیار تھا۔ کیونکہ یہ اموران بری نظم انشارات
کے علاج کو تین کا ہم ذکر کرتے ہیں بھی ناکافی بلاین بیاندینیو
اور ہم نہیں چاہتے کہ اس مقام پر ہم سے یہ فتنہ کی جائے کہ
ہندوستانیوں کا جو نہایت مباہل ہیں اور بے تربیت میں شف
ونسل میں شریک ہوتا کس طرح ہوتا اور با قاعدہ ہندوستا نیونگی
شرکت کا نکالنا اور اگر مایا سے ہندوستان کو پارلیمنٹ کے
لجبر لبنین کونسل میں مداخلت دی جاتی تو طریقہ ان کے انتخاب کیاہ
اوراس میں بہت سی مشکلیں پیش نہیں کیونکہ اس مقام پر ہم کوسرت
انتنا ثابت کرنا ہے کہ یہ بات گورنمنٹ کے لئے بہت انہیں اور
فرد تھی اور اسی کے نہ ہونے کے سبسب فساد برپا ہوئے او
طرفیہ مداخلت رعایا کی بابت ہماری یہ راے ہے اس کھنا
چاہئے اور جو بہت ہو وہاں کرنی چا ہئے بے
نقص جو ہماری گو ریسنٹ تھا اس نے تمام ہندوستانی
حالات میں سرایت کی اور جبر قند راسباب کشی کے جمع ہو گئے گورکی کا پاپانی
وہ اسی ایکس امر پر متنوع ہیں مگر غور کر کے سب کو احاطہ میں لایا ہے اصول پر تو ہے
تو پانچ اصول مبنی ہوتے ہیں *