Jump to content

اشکوں میں نہاؤ تو جگر ٹھنڈے ہوں

From Wikisource
اشکوں میں نہاؤ تو جگر ٹھنڈے ہوں
by میر انیس
295038اشکوں میں نہاؤ تو جگر ٹھنڈے ہوںمیر انیس

اشکوں میں نہاؤ تو جگر ٹھنڈے ہوں
بھیگے جو مژہ دیدۂ تر ٹھنڈے ہوں
یوں سینہ و قلب سرد ہو جائیں گے
خس خانے میں جیسے بام و در ٹھنڈے ہوں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.