Jump to content

بالوں پہ غبار شیب ظاہر ہے اب

From Wikisource
بالوں پہ غبار شیب ظاہر ہے اب
by میر انیس
295037بالوں پہ غبار شیب ظاہر ہے ابمیر انیس

بالوں پہ غبار شیب ظاہر ہے اب
ہشیار انیس تو مسافر ہے اب
پیدا ہے سپیدی سحر پیری کی
لے خواب سے چونک رات آخر ہے اب


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.