Jump to content

بتوں کی اگر خود نمائی نہ دیکھوں

From Wikisource
بتوں کی اگر خود نمائی نہ دیکھوں
by دیا شنکر نسیم
331169بتوں کی اگر خود نمائی نہ دیکھوںدیا شنکر نسیم

بتوں کی اگر خود نمائی نہ دیکھوں
ان آنکھوں سے یا رب خدائی نہ دیکھوں

محبت سے کہتا ہوں سی رکھوں آنکھیں
پلک سے پلک کی جدائی نہ دیکھوں

بھلا میں برا جانتا ہوں جو تم کو
برائی ہے اپنی بھلائی نہ دیکھوں

مرا عکس تک صاف مجھ سے نہیں ہے
میں حیراں ہوں کس منہ سے آئینہ دیکھوں

نسیمؔ اس چمن کے جو کانٹوں سے الجھوں
میں اس گل کی رنگیں ادائی نہ دیکھوں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.