Jump to content

تمہارے لوگ کہتے ہیں کمر ہے

From Wikisource
تمہارے لوگ کہتے ہیں کمر ہے
by شاہ مبارک آبرو
294348تمہارے لوگ کہتے ہیں کمر ہےشاہ مبارک آبرو

تمہارے لوگ کہتے ہیں کمر ہے
کہاں ہے کس طرح کی ہے کدھر ہے

لب شیریں چھپے نہیں رنگ پاں سیں
نہاں منقار طوطی میں شکر ہے

کیا ہے بے خبر دونوں جہاں سیں
محبت کے نشے میں کیا اثر ہے

ترا مکھ دیکھ آئینا ہوا ہے
تحیر دل کوں میرے اس قدر ہے

تخلص آبروؔ بر جا ہے میرا
ہمیشہ اشک غم سیں چشم تر ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.