خوں بہا کا خط لا دعوی دیا
Appearance
خوں بہا کا خط لا دعوی دیا
جی لیا تھا اسے ناحق جی دیا
سوزن مژگاں نے تار اشک سے
بن ترے آنکھوں کو میرے سی دیا
عشق بن دل دل نہ تھا تو جان یوں
تیل بن بتی بنا ہتی دیا
اوس مسیحا نے مرے مرقد پہ آ
کیا جلایا جب دیے کو جی دیا
داد پر جب چڑھ چکا دل او نسیم
اب کی بازی گر بچی اب کی دیا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |