دکن
Appearance
یہ مقولہ ہند میں مدت سے ہے ضرب المثل
جو کہ جا پہنچا دکن میں بس وہیں کا ہو رہا
پارسی ہندو مسلماں یا مسیحی ہو کوئی
ہے دکن کو ہر کوئی اپنی ولایت جانتا
صحن گلشن میں کسی کام کو آئے کوئی
جائے گا بوئے ربا سے معطر ہو کر
حیدرآباد بھی اک باغ ہے ماشاء اللہ
ہے جہاں فیض کا دروازہ کشادہ سب پر
عزت قومی ترستی تھی صدا آنکھیں میں
آ کے بلدہ کے سوا نہ میں لگا اس کا پتہ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |