Jump to content

صفحہ 2 - تشخیص

From Wikisource


” وہ کیسے؟ “ ماں نے پو چھا۔

” کسی بھی مسئلے کو حل کرنے سے پہلے اس کی صحیح وجہ کا جاننا ضروری ہے“۔ میں نے سوچتے ہوۓ کہا۔

” غلط وجہ متعین کریں اورآپ غلط راہ پر چل نکلیں گے“۔ سعدیہ نے میرا جملہ مکمل کیا۔

” ہماری سوچ یہ ہے کہ یہ مسئلہ عورتوں کا ہے۔ عورتیں ہی اس مسئلہ کو حل کرسکتی ہیں“۔

سعدیہ نے بات جاری رکھی۔

” اس لیے میں سعدیہ کے ساتھ اس پرکام کروں گا“۔ میں کہا۔

” ہم نےاس مسئلہ کا مکمل تجزیہ کیا ہے اور اس تجزیے کو لکھا ہے۔ آپ دونوں کے لیے میں نےاس کی نقل بھی بنائ ہیں۔ ابھی ہم آپ کو صرف اس کا نتیجہ بتاتے ہیں“۔ سعدیہ بولی۔

مسئلہ کیا ہے؟“ میں نے سعدیہ سے پوچھا۔

”عورتوں پر ظلم ، ان کی بے حرمتی، ان سے زنا بالجبر، ان کا بدل ، سوارہ“۔

کیونکہ یہ مسئلہ اسلامی بھی ہے اس لیے یہ مسئلہ بین الاقوامی طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ لیکن ہمارا فوری سُروکار گُل اور اس کی تقربیاً آٹھ کروڑ پختون بہنیں ہیں“۔

” اس مسئلہ کے مرکزی کردارکون ہیں؟“ میں نے سعدیہ سے پوچھا۔

پختون کی بیٹیاں۔ مرکزی مظلوم

غیر مرکزی مظلوم، پاکستان کی اوراسلام کی بیٹیاں “ـ سعدیہ کی آواز میں درد تھا۔

” پاکستان کی اوراسلام کی بیٹیاں اس لۓغیرمرکزی ہیں کیونکہ پاکستان میں سینکڑوں پڑھی لکھی عورتیں ان کے مسئلہ پر کا م کررہی ہیں“ ـ سعدیہ نے کہا۔