صفحہ 3 - تشخیص
Section information ---
” کسی بھی مسئلے کو حل کرنے سے پہلے اس کی صحیح وجہ کا جاننا ضروری ہے“۔ میں نے سوچتے ہوۓ کہا۔
” غلط وجہ متعین کریں اورآپ غلط راہ پر چل نکلیں گے“۔ سعدیہ نے میرا جملہ مکمل کیا۔
” مگر پختونخواہ کی پڑھی لکھی لڑکیوں کی توجہ اس طرف نہیں ہے۔ میں نے انٹرنیٹ پرریسرچ کی مگرایک بھی پختون کی مشہور پڑھی لکھی لڑکی نہیں ملی“۔ سعدیہ نے کہا۔
” جن پختون عورتوں نے اعلٰی تعلیم حاصل کی ہے وہ یا تو گھر بیٹھی ہیں یا حکومت پاکستان کے لیے کام کررہی ہیں“۔
مرکزی ظالم پختون کا مرد
اور غیر مرکزی پاکستان اور اسلام کا مرد ہے“۔
اماجان نے سوال کیا”۔ ظلم کی وجہ؟
” پہلی اور اہم وجہ
پختون قوم کے پرانے رسم و رواج۔ ان رسم و رواج کا مجموعہ پختون ولی کہلاتا ہے۔
” دوسری وجہ
شریعہ اور اسلامی قانون کی غلط تفسیر اور
” تیسری وجہ
حدود ارڈینینس قانون جوکہ عورتوں کےحقوق کومارتا ہے۔ ان کےساتھ نا انصافی اور ذیادتی کرتا ہے“۔
میں نے کہا۔” غُربت اور بےعلمی“۔
” سعدیہ نے کہا۔ غربت اور بے علمی ظلم کو کرنے کی بنیادی وجہ نہیں ہیں۔ فارغ البالی اور تعلیم سے مدد ملے گی لیکن مسئلہ حل نہیں ہوگا“۔
” کیا اور بھی وجوہ ہیں؟“