Jump to content

میں روتا ہوں آہ رسا بند ہے

From Wikisource
میں روتا ہوں آہ رسا بند ہے
by منیرؔ شکوہ آبادی
316930میں روتا ہوں آہ رسا بند ہےمنیرؔ شکوہ آبادی

میں روتا ہوں آہ رسا بند ہے
برستا ہے پانی ہوا بند ہے

نہیں مرغ جان جسم صد چاک میں
ہمارے قفس میں ہما بند ہے

کہاں قافلہ تک رسائی مجھے
میں ہوں لنگ شور درا بند ہے

دل وحشی اپنا چھٹے کس طرح
کہ زنجیر گیسو کا پابند ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.