Jump to content

مے خانۂ کوثر کا شرابی ہوں میں

From Wikisource
مے خانۂ کوثر کا شرابی ہوں میں
by میر انیس
295005مے خانۂ کوثر کا شرابی ہوں میںمیر انیس

مے خانۂ کوثر کا شرابی ہوں میں
کیا قبر کا خوف بو ترابی ہوں میں
کہتی ہے یہ چشم خوش رکھو نہ مجھے
اے اہل نظر مردم آبی ہوں میں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.