پھانس لیتی ہے دل سمجھ لیں گے
Appearance
پھانس لیتی ہے دل سمجھ لیں گے
زلف کرتی ہے بل سمجھ لیں گے
ہم سپاہی ہیں او کمان ابرو
تیغ پکڑے اجل سمجھ لیں گے
نیت شب حرام اے ساقی
آج تو سوئیں کل سمجھ لیں گے
آج بے مثل ہو سخن میں نسیمؔ
چار دن میں مثل سمجھ لیں گے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |