Jump to content

پیری میں شباب کی نشانی نہ ملی

From Wikisource
پیری میں شباب کی نشانی نہ ملی
by احمد حسین مائل
304310پیری میں شباب کی نشانی نہ ملیاحمد حسین مائل

پیری میں شباب کی نشانی نہ ملی
افسوس متاع زندگانی نہ ملی
جو کچھ کھویا تھا ڈھونڈ کر پھر پایا
ہر چیز ملی مگر جوانی نہ ملی


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.