Jump to content

کعبہ ہے اگر شیخ کا مسجود خلائق

From Wikisource
کعبہ ہے اگر شیخ کا مسجود خلائق
by تاباں عبد الحی
302681کعبہ ہے اگر شیخ کا مسجود خلائقتاباں عبد الحی

کعبہ ہے اگر شیخ کا مسجود خلائق
ہر بت ہے مرے دیر کا معبود خلائق

نقصان سے اور نفع سے کچھ اپنے نہیں کام
ہر آن ہے منظور مجھے سود خلائق

میں دست دعا اس کی طرف کیونکہ اٹھاؤں
ہوتا ہی نہیں چرخ سے مقصود خلائق

پھرتا ہے فلک فکر میں گردش میں یہ سب کی
ہرگز یہ نہیں چاہتا بہبود خلائق

تاباںؔ مرے مذہب کو تو مت پوچھ کہ کیا ہے
مقبول ہوں خلاق کا مردود خلائق


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.