Jump to content

ہر چند گناہوں سے ہوں میں نامہ سیاہ

From Wikisource
ہر چند گناہوں سے ہوں میں نامہ سیاہ
by منیرؔ شکوہ آبادی
303755ہر چند گناہوں سے ہوں میں نامہ سیاہمنیرؔ شکوہ آبادی

ہر چند گناہوں سے ہوں میں نامہ سیاہ
رحمت ہے کثیر اس کی مصحف ہے گواہ
زاہد ناجی ہوا اور مجرم ناری
لا حول ولا قوۃ الا باللہ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.