Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 22
www.urduchannel.in کیا جا تا ہے کہ نا مجبور ہوکر رفتہ رفتہ ان لوگوں کی مذہبی باتوں میں تغیر و تبدیل ہو گیا ہے * جداگانوں می اسی زمانہ میں بعضر اضلاع میں تجو نر ہوئی کہ قیدی با قانوں ان حالات میں ایک شخص کے ہاتھ کا پکا ہوا کھا دیں جس سے ہند کا مذہب بالکل جاتا رہتا تھا مسلمانوں کے مذہب میں اگرچہ کہ نقصائنہیں آتا تھا مگر اس کا رنج سب کے دل پر تھا کہ سرکار پر ایک مذہب لینے پر آمادہ اور سطح پر اس کی تدبیر میں ہے ہ پلوری تبان بیہ سب خرابیاں لوگوں کے دلوں میں ہو رہی تھی کہ دنت شده ائے یہ منڈ کی میں یا در صاحبان کے ایڈمنڈ نے دارالامارہ کلکتہ سے ماویا میات کا امیر سرکاری معزز لوگوں کے پاس پیٹھیات بھیجیں جن کا مطلب یہ تھا کہ اسب تمام ہندوستان میں ایک علمداری ہوگئی تار برقی سے سرگہ کی خبر ایک ہوگئی ریلوے مشرک سے سب جگہ کی آمد ورفت یک ہوگئی ۔ مذہب بھی ایک چا ہئے اس لئے مناسب ہے کہ تم لوگ کبھی عیسائی ایک مذہب ہو جاو۔ میں سچ کہتا ہوں کہ ان پٹھات کے آنے کے بعد خوف کے مارے سب کی نکھوں میں اندھیرا ا گیا۔ پاؤں کے تلے کی منی نکل گئی سب کو یقین ہوگیا کہ ہندستانی جس وقت کے منتظر تھے وہ وقت آ گیا اب جتنے سرکاری کر ہیں اول ان کو پریشان ہونا پڑ گیا اور پھر تمام رعیت کو سب لوگ شیک کھتے تھے کہ چیمپیات گورنمنٹ کے حکم سے آئیں ہیں میں مند دستانی لوگ انکاران سرکاری سے پوچھتے تھے کہ تمہارے پاس بھی ٹی آئی۔ اس کا مطلب یہ ہوتا تھا کہ تم بھی سببیہ ا یچ نوکری کے کرمششان ہو گئے ان میچیوں نے یہاں تک ہندوستانی اہلکاروں کو الزام لگایا کربین پاس مچھیاں آئیں تھیں ہماری زندگی اور بدنامی کے کھاتے تھے اور انکار کرتے تھے ہمارے پاس آ